25 اگست 2025 - 13:03
اسرائیل کی انٹیلی جنس معلومات ہیکروں کے ہتھے چڑھ گئیں + ویڈیو

اتوار (24 اگست 2025ع‍) کو ایک بڑے سائبر حملے کے بعد اسرائیلی انٹرنیٹ سروس کمپنی ریمون کے لاکھوں صارفین کو سائبر اسپیس تک رسائی سے محروم ہوگئے۔ کمپنی کی جاسوسی دستاویزات بھی ہیکرز کے ہاتھ لگ گئیں۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || صہیونی اخباری ویب گاہ 'واللا' نے رپورٹ دی ہے کہ صہیونی کمپنی ریمون اپنی فلٹر شدہ انٹرنیٹ خدمات بنیادی طور پر مذہبی یہودی صارفین کو پیش کرتی ہے۔ یہ صارفین الٹرا آرتھوڈاکس یہودی ہیں، جو یہودی قانون اور تورات کی تعلیمات کے مطابق زندگی گذارتے ہیں اور جدید ٹیکنالوجی کے مظاہر سے دور رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔ حالیہ برسوں میں نیتن یاہو حکومت میں اس گروپ کا اثر و رسوخ بہت حد تک بڑھ گیا ہے۔

کمپنی نے تصدیق کی کہ وہ احتیاطی طور پر ـ نیز مزید نقصان سے بچنے کے لئے ـ اپنے انفراسٹرکچر کو انٹرنیٹ سے منقطع کرنے پر مجبور ہو گئی ہے۔ اس کارروائی کی وجہ سے کمپنی کے کچھ صارفین کو انٹرنیٹ تک رسائی بالکل حاصل نہیں رہی، اور دوسروں کو شدید رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔

"انتقام موعود" نامی ہیکنگ گروپ نے اسرائیلی کمپنی "ریمون" پر سائبر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے کمپنی کے 500 ٹیرا بائٹ ڈیٹا کو حاصل کر لیا ہے اور اس حملے کے نتیجے میں پورے اسرائیل میں کمپنی کا انٹرنیٹ نیٹ ورک تقریباً 10 گھنٹوں سے منقطع رہا ہے۔

گروپ نے "رستاخیز" (قیامت) نامی ٹیلیگرام چینل پر ایک پیغام میں لکھا: "ہم نے ریمون پر کامیاب حملہ کیا۔ اس آپریشن کے ایک حصے کے طور پر، ویب سائٹ Rimon.net.il اور اس کے ذیلی اداروں کو ناقابل رسائی بنا دیا گیا۔ 500 ٹیرا بائٹس سے زیادہ ڈیٹا کو بھی حذف کر دیا گیا۔"

اسرائیل کی انٹیلی جنس معلومات ہیکروں کے ہتھے چڑھ گئیں + ویڈیو

اس گروپ نے دعویٰ کیا کہ اس نے ریمون کمپنی سے اندرونی معلومات حاصل کی ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کی جاسوسی کر رہی ہے: ریمون فلٹرنگ نیٹ ورک کے بارے میں معلومات اب ہمارے ہاتھ میں ہیں۔ ریمون نہ صرف صارفین کو خدمات فراہم کرنے کے لیے بلکہ صارفین کو - خاص طور پر فلسطینیوں ـ کو ٹریک کرنے کے لیے فلٹرنگ میکانزم کا استعمال کرتا ہے۔ ہمارے پاس ایسی دستاویزات ہیں جو ان کی مجرمانہ سرگرمیوں کو ثابت کرتی ہیں۔ [ہم انہیں شائع کر رہے ہیں] دیکھتے رہو.

ریمون کمپنی نے اس سائبر حملے پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے گاہکوں کو بھیجے گئے ای میل میں لکھا ہے: "ریمون انٹرنیٹ کمپنی ایک مخالف ادارے کے حملے کا نشانہ بنی ہے؛ حملے کی نشاندہی ہوتے ہی کمپنی کے انجینئروں نے حملہ روکنے کے لئے فوری اقدامات کئے۔ جوابی کاروائی کے عمل (process) کے حصے کے طور پر، کمپنی کے ڈھانچے کو کنٹرول شدہ طریقے سے انٹرنیٹ سے الگ کر دیا گیا ہے۔ بعض گاہکوں کو نیٹ ورک تک رسائی حاصل نہیں ہے اور ہو سکتا ہے کہ فلٹرنگ سروسز متاثر ہو گئی ہوں۔ اس مرحلے میں، گاہکوں کے ذاتی ڈیٹا کے افشا ہونے کا کوئی اشارہ موجود نہیں ہے۔"

ان حملوں کے بعد، اسرائیلی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس طرح کے واقعات کی وجہ سے مقامی خدمات پر سے عوام کا اعتماد کمزور پڑتا ہے اور صہیونیوں میں عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوجاتا ہے، اور یہاں تک کہ یہ دعویٰ کرنا بھی ـ کہ صارفین کی ذاتی معلومات لیک نہیں ہوئی ہیں ـ اس مسئلے کو حل کرنے میں مدد نہیں دے گا۔

اسرائیلی کمپنی راکیا گلوبل (Rakia Global) کے سائبر اور مصنوعی ذہانت کی تحقیقی یونٹ کے سربراہ ٹام مالکا (Tom Malka) نے اس حوالے سے کہا: "یہ ڈیجیٹل وارفیئر اور نفسیاتی جنگ کے درمیان ایک واضح تعلق کو ظاہر کرتا ہے، اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل مخالف ہیکرز سائبر اسپیس کو کس طرح ایک ایسے آلے کے طور پر دیکھتے ہیں جو میزائل یا اسپیشل فورسز کی طرح اہم ہے۔"

[اس نے یہ نہیں کہا کہ صہیونی ریاست حتی اسی کمپنی کو بھی فلسطینیوں اور حتی کہ یہودی آبادکاروں کی جاسوسی کے لئے استعمال کرتی ہے]۔

ریمون کمپنی کے ابتدائی اندازوں کے مطابق اس حملے سے ہونے والے نقصان کا پیمانہ بہت وسیع ہے اور اس کی حد کا اندازہ لگانے میں کئی دن لگیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha